آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ ایک نو عمر پاکستانی لڑکی نے انگریزی زبان کا ایک نیا لفظ ایجاد کردیا ہے۔
روحانہ خٹک نامی ایک نوعمر پاکستانی لڑکی نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی جانب سے منعقد کیے گئے ’انوینٹ اے ورڈ‘ چیلنج کے جواب میں انگریزی زبان کا ایک نیا لفظ ایجاد کیاہے۔
تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد میں مقیم 16 سالہ لڑکی روحانہ خٹک نے لفظ ’اوبلیویونیئر(oblivionaire)‘بنایا ہے۔
یہ نیا لفظ ایک اسم ہے اور انگریزی زبان کے دو الفاظ’غافل(oblivious)‘ اور ’ارب پتی(billionaire)‘ کا مجموعہ ہے۔
’اوبلیویونیئر(oblivionaire)‘ کا مطلب ہے ایک ایسا ارب پتی جو کہ اس تفاوت اور عدم مساوات سے اندھا ہونے کا انتخاب کرتا ہے جو کہ اس کی دولت کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہو۔
روحانہ نے اس لفظ کی ایجاد کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ دنیا کے 10 امیر ترین افراد نے کورونا وباء کے پہلے دو سالوں میں اپنی دولت کو دوگنا کرکے 1.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچا دیا۔
اُس نے مزید کہا کہ’جبکہ اسی عرصے میں، عالمی آبادی کے 99 فیصد سے زائد کی آمدنی میں کمی آئی اور 160 ملین سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آ گئے‘۔
اس نے کہا کہ’اس طرح ایک طرف لاکھوں بچے بھوک سے مر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف کچھ لوگوں کے پاس ان کی ضروریات سے کہیں زائد رقم موجود ہے‘۔
روحانہ نے کا کہنا ہے کہ’اس حیران کن عدم توازن کو کبھی بھی اجاگر نہیں کیا گیا‘۔
اسی لیے وہ انتہائی امیر لوگوں کو ایک نام دینا چاہتی تھی جو دنیا بھر کے کروڑوں لوگوں کے دکھوں سے بے خبر ہیں۔