بابر اعظم کی پرفارمنس بول رہی ہے، محمد یوسف

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور بیٹنگ کوچ محمد یوسف کا کہنا ہے کہ بابر اعظم اس وقت تینوں فارمیٹ میں زبردست بیٹنگ کر رہے ہیں۔

بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے کہا کہ اسٹیو اسمتھ، کین ولیمسن ، جوروٹ اور ویرات کوہلی جن کے اس وقت بابر اعظم کے ساتھ نام لیے جا رہے ہیں ان میں سے کین ولیمسن اور جو روٹ ٹاپ پر ہیں، لیکن نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن تینوں فارمیٹ کھیلتے ہیں اور جو روٹ تینوں فارمیٹ نہیں کھیلتے، لیکن یہ چار پانچ کھلاڑی بس تھوڑا ہی ایک دوسرے سے اوپر نیچے ہیں، یہی ورلڈ کلاس بیٹرز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اس وقت اپنی پرائم فارم میں ہیں، ٹیسٹ میں ان کی پانچویں پوزیشن ہے، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے نمبر ون بیٹر ہیں، ان کی پرفارمنس بول رہی ہے، ان کے کھیلنے کا انداز بھی بتا رہا ہے کہ وہ اس وقت ٹاپ ورلڈ کلاس پلیئر ہیں۔

محمد یوسف نے کہا کہ بابر اعظم نے آسٹریلیا کے خلاف 196 رنز کی جو اننگز کھیلی ہے وہ میرے خیال میں ایک بہت بڑی اننگز ہے، آپ کسی بھی وکٹ پر کھیل رہے ہوں صورتحال خواہ کیسی ہی کیوں نہ ہو، اتنے لمبے سیشنز نکالنا آسان بات نہیں ہے، اس اننگز سے دنیا کا کوئی بھی بیٹر بہت کچھ سیکھ سکتا ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں رنز بنانے والی بال آ رہی تھی بابر اعظم رنز کر رہے تھے اگر وہ رنز نہ کرتے تو پھر دباؤ آنا تھا جس سے وکٹیں گرنا تھیں ، لیکن بابرا عظم نے عبداللّٰہ شفیق کے ساتھ مل کر رنز کیے، عبداللّٰہ شفیق کو بھی بہت کریڈٹ جاتا ہے، ان کے پاس اتنا تجربہ بھی نہیں ہے، نیا لڑکا ہے لیکن اس نے ٹمپرامنٹ کا مظاہرہ کیا، ٹف اور پریشر والے میچ میں نوجوان نے اچھا کھیلا۔

محمد یوسف نے کہا کہ بابر اعظم نے جس طرح کی غیر معمولی اننگز کھیلی ہے ہم چاہتے ہیں ہمارے جو فرسٹ کلاس کرکٹ کے بیٹرز ہیں، یا جنہوں نے ابھی آغاز کرنا ہے وہ بھی اس طرح کی کرکٹ کھیلیں اور سیکھیں کہ جہاں رنز والی گیند ملے اس کو چھوڑیں نہیں۔

سابق کپتان محمد یوسف نے کہا کہ مسلسل کرکٹ کا ہونا ضروری ہے، جتنی کرکٹ ہوتی ہے اور اس میں کھلاڑی حصہ لیتے ہیں اس کا فائدہ ہوتا ہے، کرکٹ بہت زیادہ ہو رہی ہے، جس کا فائدہ ہے، لڑکے بہت محنت کر رہے ہیں اور جو حال ہی میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز ہو ئی ہے لڑکوں نے اچھا پرفارم کیا ہے۔

قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی محمد یوسف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے ،دوسرا ٹیسٹ اگرچہ ڈرا ہوا لیکن آخری وقت تک دلچسپ رہا، کوئی بھی جیت سکتا تھا، تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ایک مختصر وقت آیا جب ہمارے وکٹیں یکے بعد دیگر گر گئیں، میں سمجھتا ہوں کہ لڑکوں کی سیریز میں بیٹنگ پرفارمنسز بہت اچھی رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں