ہمارا المیہ ہے کہ بےروزگاری سے تنگ آکر نوجوان، ایجنٹوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں،ڈسٹرکٹ میڈیا کلب نارووال
نارووال (سنہرا دور): یونان کشتی حادثہ ایک بڑا سانحہ ہے جو پاکستان کے اندرونی حالات کی واضح کہانی یے، ان خیالات کا اظہار انجینئر ندیم بٹ ،رانا ظہور الحسن و دیگر نے اپنے ایک بیان میں کیا ،انہوں نے مزید کہا کہ یہ حادثہ نہیں جرم ہے ۔۔۔اور حاکم وقت اس کے مجرم ییں ۔ لیبیا/یونان کشتی حادثہ میں سینکڑوں افراد زندگی کے دکھ کم کرنے کے چکر میں زندگی کی قید سے ہی آزاد ہو گئے،مبینہ اطلاعات ہیں کہ کشتی میں 770 افراد تھے جن میں 320پاکستانی تھے جبکہ صرف 12 پاکستانی ریسکیو ہو سکے،کشتی میں پاکستان ،افغانستان ،مصر اور شام کے نوجوان شامل تھے،پاکستانی نوجوانوں کا زیادہ تر تعلق کوٹلی آزاد کشمیر ،گجرات،گوجرانوالہ،حافظ آباد،مانانوالہ،وزیرآباد ،ڈسکہ،نوشہرہ ورکاں وغیرہ سے بتایا جاتا ہے ،
یہ نوجوان بھوک،افلاس،بہتر مستقبل کا خواب آنکھوں میں سجائے ایجنٹ مافیا کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں اور ہر سال یہ انسانی اسمگلرز ہمارے کتنے ہی نوجوانوں کو نگل جاتے ہیں اور زمہ داران کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ، افسوس کہ ہماری حکومتیں ہمیشہ سے ہی نااہل رہی ہیں کہ نہ تو کبھی بےحس اور جاہل انسانی سمگلروں کے گرد شکنجہ مضبوط کیا جا سکا اور نہ ہی کبھی ہماری حکومت نے بیروزگاری کو ختم کرنے کے لئے کوئی سنجیدہ کاوشیں کیں ۔افسوس ہے ایسے زمہ داران پر جو ایسے حادثات پر صرف تعزیتی بیان دے کر بری الزمہ ہو جاتے ہیں ۔۔۔یونان کے شہر ایتھنز میں اس افسوس ناک اور خوفناک حادثہ پر احتجاج اور تین روزہ سوگ۔۔۔جبکہ ہمارے ہاں سیاسی دھینگا کشتی جاری، نہ کوئی فکر نہ کوئی ذکر ۔۔!! حکمرانوں کچھ شرم کر لو۔۔۔ کیا ہم عوام صرف جنازے اٹھائے اور ماتم کرنے کے لئے ہی رہ گئے ہیں ۔۔؟؟ یاد رکھو یہ حادثہ نہیں ،جرم ہے اور حاکم وقت اس کا مجرم ہے ۔۔۔